Tuesday, March 5, 2024

بیلاڈونا کے کمالات


 آج کی ہومیوپیتھک دوا بیلاڈونا



بیلاڈونا جب بھی خون کے بہائو میں بگاڑ Blood Circulation Disorder ہوجائے اور تراٹے مارنے والا درد، Radiating Pain ہو، تو دوا بیلاڈونا Belladonna ہوگی۔ اب دیکھیں یہ خون کا بہائو کہاں کہاں ہوسکتا ہے، جیسے بلڈپریشر کی بیماری میں خون کے بہائو کا بگاڑ ہوجاتا ہے، بس دوا بیلاڈونا Belladonna ہے۔ ایک بات دوبارہ غور سے سُن لیں اور سمجھ لیں، بیماری جو مرضی ہو، بیلاڈونا کا ایکشن یہی ہے کہ خون کے بہائو میں تیزی اور درد ناقابل برداشت ۔۔۔۔ high blood circulation in any part of body and unbearable pain یہ ہے بیلاڈونا۔
مثال مثلاْ پھوڑا Boil or Carbuncle نکل آیا، اب پھوڑے کی بہت ساری ادویات ہیں، مگر جہاں پھوڑا نکلا ہوتا ہے، اس طرف خون کا بہائو بڑ جاتا ہے اور درد چلو چلو یعنی تراٹے مارنے والا ہوتا ہے، بس دوا بیلاڈونا Belladonna ہے۔
پتہ سے پتھری نکل کر Hepatic Duct or Bile Duct میں پھنس گئی ہے، تو وہاں پر خون کا دورانیہ بڑ جاتا ہے، اور شدید تراٹے مارنے والا درد ہوتا ہے، بس دوا بیلاڈونا Belladonna ہے۔
کمر درد Backache خون کا بہائو اور شدید درد بیلاڈونا۔ جیسے سردرد یا آدھے سر کا درد Migarine جہاں خون کا بہائو سر کی طرف ہوجاتا ہے اور سر زرا سا بھی ہلانے سے سر چھلک جاتا ہے اور شدید طراٹے مارنے والا درد ہوتا ہے، بس دوا بیلاڈونا Belladonna ہے۔
کان کا درد تراٹے مارنے والا، ناک کا درد تراٹے مارنے والا، چہرہ کا درد تراٹے مارنے والا، آنکھوں میں موتیا اترنے پر آنکھ کا پریشر بڑ جائَے (ان سب میں خون کے بہائو کی وجہ سے کان سُرخ ہوگا، ناک کی ٹپ سُرخ ہوگی، چہرہ کا رنگ سُرخ ہوگا اور آنکھیں سُرخ ہونگیں) یہ چیز بتاتی ہے کہ ان اعضاء میں خون کا بہائو بڑ گیا ہے، اور ساتھ ناقابل برداشت تراٹے مارنے والا درد Shooting Pain بس دوا ایک ہی ہے، بیلاڈونا Belladonna
حاصل گفتگو۔ بیلاڈونا Belladonna پیٹ درد، مرگی، گہلڑ، بواسیری موہکے، دل، حیض، فالج، ٹانسلز، ٹیسٹیس، بچہ دانی، کالی کھانسی اور گردے کی پتھری، یا کوئی اور ان سب کی ٹاپ ہومیوپیتھک دوا ہے، مگر صرف اس وقت بیلاڈونا دینی ہے، جب خون کا بہائو اس عضو Organ کی طرف اور شدید لہروں والا درد ہو۔۔۔ اب اس دوا سے کینسر کے ہرقسم کے درد ٹھیک کرسکتے ہیں، جو مارفین انجکیشن سے بھی ٹھیک نہ ہوتے ہوں، پر خون کا بہائو اور درد ۔۔۔۔ اس کو نہیں بولنا، ورنہ بیلاڈونا دوا نہیں ہے۔
تحریر و تحقیق۔ حاجی الماس، گجرات

No comments: