Wednesday, March 20, 2024

Benefits of AJWA dates in Urdu part 1

 

Benefits of AJWA dates in Urdu Part 1

عجوا کھجور کے بے شمار فوائد اور ہومیو پیتھک طریق استعمال

سید انور فراز



ہومیو پیتھی بلاشبہ دنیا بھر میں رائج تمام طریق علاج میں منفرد ہے،اس کے بانی ڈاکٹر سیموئل ہنی من سے لے کر آج تک اس نے جتنی ترقی کی ہے اس کی مثال نہیں ملتی، ترقی کا یہ سفر تاحال جاری ہے،آج بھی دنیا کے ہر کونے میں ایسے ماہرین ہومیو پیتھی موجود ہیں جو اس کی ترویج اور ترقی میں مصروف ہیں، روز بہ روز نت نئی ادویات میں اضافہ ہورہا ہے،انسانی صحت و سلامتی کے حوالے سے ٹھوس بنیادوں پر تحقیق و تجربات جاری ہیں،ہمارا ملک پاکستان بھی ہومیو پیتھی کی اس خدمت میں کسی سے پیچھے نہیں ہے، آج کی نشست میں ہم اپنے ملک کے ایک نامور ہومیو پیتھ ڈاکٹر خورشید محمد ملک (ایم ڈی ہومیو جرمنی)کی کتاب ”نادر ہومیوپیتھک“ سے ان کے ذاتی تجربات و تجزیات پیش کریں گے،ڈاکٹر صاحب کا تعلق راجن پور سے ہے اور انھوں نے راجن پور میں رہتے ہوئے ہی تجربات اور تحقیق کا کام کیا ہے،ایک سچے مسلمان کی حیثیت سے انھوں نے سب سے پہلے قرآن کریم میں موجود اشیا ءکو اہمیت دی اور سب سے پہلے ایسی تمام اشیا کو اپنے تجربات اور تحقیق کا مرکز بنایا،وہ لکھتے ہیں ۔

بیماری کیا ہے؟ انسانی جسم کی صحت مند حالت کی بدلی ہوئی صورت کا نام بیماری ہے، اس کے ذرائع مختلف ہوسکتے ہیں، خالق ذوالجلال نے انسان (اشرف المخلوقات) اپنی اس تخلیقی کو بے مثال شاہکار قرار دیتا ہے، باقی تمام کائنات کی مخلوق کو اس کے آگے سرنگوں ہونے کا حکم دیا ، یہ تخلیق ایک بہت پیچیدہ خود کار  زندہ مشین ہے اور اس میں کئی عمل اور اجزاءانسانی عقل کی دریافت اور سمجھ سے باہر ہیں، خاص طور پر روح امر ربی”نفس“ پر جو ہمیشہ زندہ رہنے والی ہے اور اس مشین کی زندگی کا باعث ہے، روح کے سوا دیگر عوامل بھی اسے زندہ اور صحت مند رکھنے کے لیے موجود ہیں۔

بیماری اسی خود کار زندہ مشین کے کسی حصے یا کل کی کارکردگی میں تبدیلی کا نام ہے،چوں کہ اللہ کے خاص اذن سے ، ارادے سے (کن فیکون سے) یہ مشینی انسان دو موتوں اور زندگیوں کے  سے گزرے گا، اس کی تخلیق ایک خاص تقویم سے متعلق ہے، بندھی ہوئی اس لیے اس کی روحانی اور جسمانی تقویمی صحت کے بارے میں بھی خالق کائنات نے اصول وضع کردئیے ہیں اور ان میں بھی اپنے غائب غیر محسوس کارندوں (فرشتوں جن لہروں معلوم نامعلوم کشش عمل در عمل لہروں کرنوں کے ذریعے شکست و ریخت، تخلیقی عمل کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

بیماری: علاج کے عمل کی گتھی بھی اسی کے فرمان، اسی کتاب (دین، زندگی گزارنے کا طریقہ) اور اس کے بھیجے ہوئے پیغمبرﷺ سے سلجھائی جاسکے گی اور سلجھائی جاسکتی ہے،بیماری کے بارے میں حضرت ابی رمثہؓ سے روایت ہے۔(مسند احمد)
حضور ﷺ نے فرمایا:
اللہ الطبیب“ طبیب خود اللہ کی ذات ہے۔
انت الرفیق واللہ الطبیب، مریض کو اطمینان تم دلاو طبیب خود اللہ ہے۔

حضرت ابی سعید ؓ سے روایت ہے کہ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا ”ان اللہ تعالیٰ لم نیزل دآئً الا انزل لہ دوآئً علمہُ من علمہُ وجھلہُ الا السّام وھوَ الموت (ابو داود)

اللہ تعالیٰ نے ایسی کوئی بیماری نہیں اتاری جس کے ساتھ اس کی شفاءبھی اتاری نہ گئی ہو، یہ بات جس نے سمجھ لی وہ جان گیا اور جس نے نہ سمجھی وہ جاہل رہا لیکن ایک بیماری یعنی موت کی دوا نہیں ہے
اسی طرح دوسری جگہ پر رحمت عالمﷺ نے مزید تاکید کے ساتھ اس امر میں ہدایت فرمائی کہ دنیا میں کوئی مرض لا علاج نہیں البتہ دوائی کی تلاش جاری رکھنی چاہیے اور علاج بھی ۔
فرمان ہے۔
حضرت ام الدرداؓ بیان فرماتی ہیں کہ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا۔
ان اللہ تعالی خلق الدآ ءوالدوآءفتداو واولاتتداو وبحرام

اللہ تعالیٰ نے بیماریاں نازل فرماتے ہوئے ان کا علاج بھی نازل کیا ہے اس لیے علاج کرتے رہنا چاہیے ،البتہ حرام چیزوں سے علاج نہ کیا جائے۔
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

الدوآءمن القدر وقد ینفع باذن اللہ تعالیٰ (ابو نعیم۔ طبرانی)
علاج انسان کے مقدر کا حصہ ہے اور اس سے اللہ تعالیٰ کے حکم کے بعد فائدہ ہوتاہے “۔
تو یہ سب کچھ ظاہر کرنے کے لیے لکھا گیا کہ علاج کرنا ضروری ٹھہرا اور اس کے لیے واضح ہدایات انبیاءالسلام سے جاری ہوئیں اور علاج بھی کیا۔
خود اللہ تعالیٰ نے الہام کے ذریعے یعنی توریت،اناجیل اور آخر کار القرآن میں باقاعدہ فرمان جاری کیے، مزید برآں یہ کہ بیماری، دوائی اور علاج کے لیے تحقیق اور تجربات پر غوروفکر کرنے کا حکم دیا، شفاءحاصل کرنے کے لیے اللہ سے امداد اور ہدایت ضروری ہے اور خالق مطلق جو انسانی جیسی شاہکار تخلیق کی راہنمائی” زندگی کے ہر میدان ہر شعبہ میں فرمائی“ اس طرح جسمانی مرض کے لیے بھی اسے اپنے عقل پر صرف محدود سوچ پر نہیں چھوڑ دیا بلکہ آفاقی سوچ عطا فرمادی، فرمان الٰہی ہے اور قرآن مجید اپنے لیے خود فرماتا ہے۔۔
قل ھوا لّذین اٰمنو اھدًی وَّ شفائ۔ حم سجدہ 44.
یہ ان لوگوں کے لیے جو ایمان لائے ہدایت اور شفاءکا سرچشمہ ہے۔
وتنزل من القران ماھو شفاءورحمتہ للمومنین (بنی سرائیل 82 )

قرآن کے ذریعے ہم نے شفاءاور رحمت کو نازل فرمایا، مومنوں کے لیے“۔دوسری جگہ پر فرمان الٰہی کچھ اس طرح سے ہے کہ علاج کے معاملے میں خالق کائنات نے انسانی خود کار مشین کا بھی خالق ہے با صحت چلتے رکھنے کا بھی اپنا ذمہ لیا ہے، البتہ اس کا فرمان ہے کہ عبادت کرو عبادت صرف ”چند وظیفوں یا حرکات کا نام نہیں ہے بلکہ قرآن اور اللہ کی مرضی کے مطابق اس کا مفہوم کچھ یوں ہے کہ ہر معاملے میں اللہ کے فرمانوں کی پیروی کی جائے کیوں کہ وہی مستقل سچائیاں ہیں۔

جاری ہے

حصہ دوم یہاں ملاحظہ فرمائیں

حصہ سوم یہاں ملاحظہ فرمائیں

: نوٹ  

آج سے ہم سید انور فراز کی کچھ تحاریر رفاہ عامہ کے لئے اپنے پیج پر  شائع کرنا شروع کر رہے ہیں ۔ جو کہ ان کی سائٹ مسیحا ڈاٹ کام سے لی گئی ہیں ۔ سید انور فراز 21 سال تک  جاسوسی ڈائجسٹ کے مدیر رہے ہیں۔ ان کی کئی کتب شائع ہو چکی ہیں۔



No comments: