Showing posts with label Urdu homeopathy. Show all posts
Showing posts with label Urdu homeopathy. Show all posts

Sunday, April 14, 2024

مرگی اور ہومیو پیتھی

 فطرت سے علاج۔ ہومیوپیتھی کا مزاج


طبی اشارے

مرگی اور ہومیو پیتھی

-مرگی کا دورہ آنے سے پہلے اعصاب میں جھٹکے اور سر کا اچانک شدید چکرانا
ابسنتھیم 6، 30، اور بڑی طاقتیں

مرگی جس میں رات کے وقت اور نیند کے دوران اضافہ ہو
کیوپرم میٹ 30 اور بڑی طاقتیں

مرگی کے دورے کے بعد مریض بے ہو ش ہوجائے
بوفو رانا 200 اور بڑی طاقتیں

مرگی کے دورے سےقبل کمرے کی دیواریں اندر کی طر ف گرتی ہوئی محسوس ہوں
کاربو ویج 30
مرگی کا دورہ چاند کی چودھویں رات کو شدید ہو
لونا 200

نوجوان لڑکیوں میں بے قاعدہ ماہواری، دانے دب جانے کی وجہ سے یا نئے چاند کے دوران مرگی کا دورہ
کاسٹیکم 30، 200 اور بڑی طاقتیں

جونہی ماہواری شروع ہو، مرگی کا دورہ پڑجائے
پیسی فلورا 200

مرگی کا دورہ جو میٹھے پھل کھانے سےہو
ارجنٹم نائٹریکم 30،200 اور بڑی طاقتیں

Wednesday, April 3, 2024

Benefits and Uses of Arnica CM in Urdu

 Benefits and Uses of Arnica CM in Urdu

آرنیکا Arnica cm دوا


آرنیکا Arnica دوا کا Mode of Action بتاتا ہے کہ یہ دوا خون کے بہائو Blood Circulatoin کو کنٹرول کرنے کی دوا ہے۔ یعنی آرنیکا کے مریض کا خون Feeble ہوتا ہے۔ Poor ہوتا ہے۔ آرنیکا کے مریض کا خون کا دبائو بہت کمزور Impoverished ہوجاتا ہے۔ آرنیکا Arnica کے مریض کی خون کی نالیاں پھیل Relaxed جاتیں ہیں، جس کی وجہ سے خون کے زرات Damage ہونے سے خون کا Haemorrhage ہوجاتا ہے، ایسا کسی بھی وجہ سے ہوسکتا ہے، جیسے چوٹ یا پلیٹ لیٹس کی کمی یا کینسر وغیرہ ۔۔۔۔ دل کا دورہ پڑنے پر سب سے پہلے آرنیکا Arnica cm دوا دیں۔ یہ مریض کی جان بچا سکتی ہے۔۔۔
کان سے خون خارج، کھانسی سے خون کا اخراج، الٹی میں خون، بلغم میں خون، پاخانہ میں خون کا اخراج جب Venous لائن تباہ و برباد ہوکر خون خارج کردیتی ہے۔ پیشاب میں خون کا اخراج،۔۔۔ جب یہ علامتیں مریض میں آجائیں تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ آرنیکا Arnica پوٹینسی فارم میں دینے سے خون کے زرات جو کہ تباہ ہورہے ہیں، اُن کو Repair کرکے خون کے اخراج کو روک دے گی۔ یعنی جو خون موجود ہے، اس کے مزید اخراج کو روک دے گی، کیونکہ ابھی آپ کو پڑھایا ہے کہ یہ آرنیکا Feeble Circulation کی دوا ہے۔ اسی Poor Blood Circulation کی وجہ سے دل کی طرف خون کا بہائو کم ہونے سے دل کمزور ہوجاتا ہے۔ یہ آرنیکا Arnica کی ایک بہت بڑی علامت بھی ہے۔
آرنیکا کے varicose veins میں کیا ہوتا ہے، نالیاں سوجی ہوتیں ہیں، ان میں خون کا بہائو کنٹرول نہیں ہورہا ہوتا، اسی لئے آرنیکا varicose veins کی ایک بہت بڑی دوا ہے۔۔۔۔۔ اسی وجہ سے آرنیکا Arnica کا نام آتے ہی، آپ کے زہن میں Inflammation of Veins آنا چاہے، یعنی ہر علامت میں Vein کا Damage ہونا پایا جائے، اور ہر علامت میں خون کے بہائو میں ابتری Poor Blood Circulation پایا جائے۔ یہ ہے آرنیکا Arnica کا ایکشن ۔۔۔۔ یہ ہیں آرنیکا کی علامات
ہومیوپیتھک کا ایک ہی فلسفہ ہے کہ جب تک مریض کی علامات دوا کی علامات سے مل نہ جائیں Match نہ ہوجائیں، آپ بے شک اُلٹے لٹک جائیں، آرام نہیں آئے گا اور نہ آسکتا ہے۔۔۔۔ آرنیکا Arnica کی علامت ہے کہ یہ دل کی طرف خون کے بہائو میں رکاوٹ کو ٹھیک کرتی ہے، یہ اس کی علامت بھی ہے۔
Heart; Angina pectoris ; pain left arm
Stitches in heart
Fatty heart and hypertrophy
fatty degeneration of heart
Pain Region of Heart
آپ دیکھیں اگر کوئی ہومیوڈاکٹر یہ دعویٰ کرے کہ میں نے دل کے دورہ میں ایک مریض کو Arnica CM دیکر بچا لیا ہے تو یہ بات ماننے والی ہے۔ کیونکہ آرنیکا Arnica کی علامات اوپر درج علامات سے Match کرگئیں ہیں۔ ابھی ہم نے آپ کو آرنیکا کا Mode of Action بھی بتایا ہے۔
دل کے دورہ میں ہوتا کیا ہے، خون کی نالی میں Inflammation ہوکر یا ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوکر دل کی طرف خون کا بہائو Blood Circulation کم ہوجاتی ہے، رکاوٹ ہوجاتی ہے، جسے ہم نے Feeble کہا ہے۔ بس جب آپ آرنیکا کو پوٹینسی فارم میں دیں گے تو یہ خون کو پتلا کرے گے، خون کی نالیوں کی Blockage کو Repair کرے گی، اور دل کی طرف خون کو بہائو clots کو Dissolve کرکے بحال کردے گی، اس لئے جب کوئی کہے کہ آرنیکا Arnica CM کی ایک خوراک دل کے درد Angina pectoris یا دل کے دورہ myocardial infarction کو کنٹرول کردیتی ہے تو یہ بات قابل قبول ہے، کیونکہ دوا کا ایکشن اور دوا کی علامات مریض میں موجود ہیں۔ لیکن اگر کوئی یہ کہے کہ میں نے آرنیکا Arnica CM کی ایک خوراک دیکر Platelets کو پورا کردیا ہےتو یہ سوائے جھوٹ اور فریب کے کچھ نہیں کیونکہ آرنیکا Arnica دوا خون پتلا کرنے کی دوا ہے نہ کہ خون کی کمی پورا کرنے کی دوا ہے۔ نہ ہی اس کے اندر خون کی کمی کی کوئی علامت میٹریا میڈیکا میں درج ہے۔۔۔۔
حاصل گفتگو۔۔۔ ہومیوپیتھک دوا آرنیکا Arnica دل کے دورہ یا دل کے درد کو کنٹرول کرنے کی دوا ہے، یہ چوٹ لگنے سے Vein Damage کو فوری طور پر Repair کرکے خون کے بہائو کو کنٹرول اور روکنے کرنے کی دوا ہے، آرنیکا Arnica کا نام آتے ہی آپ کے زہن میں Bruise & Injury آنی چاہے، یعنی سیل Damage ہوئے، اور خون کا بہائو Disorder ہوگیا۔ میٹریا میڈیکا میں درج آرنیکا Arnica کی سب علامات میں خون کی نالیوں کے Damage ہونے سے جو علامات پیدا ہوتیں ہیں، صرف وہ درج ہیں۔

تحریر و تحقیق۔ لیکچرر حاجی الماس، گجرات، پاکستان

Wednesday, March 20, 2024

Benefits of Ajwa Dates in Urdu part 2


Benefits of Ajwa Dates in Urdu part 2 

عجوہ کھجور کے فوائد اور ہومیو پیتھک استعمال 

گذشتہ سے پیوستہ - حصہ دوم 

سید انور فراز



مریض، مرض اور علاج میں قرآن سے ہدایات ضروری ہیں اور جو اشارے قرآن میں مل جائیں، Admitted Facts یعنی امر ہیں باقی اس پر غوروفکر، تجربہ تجزیہ، تحقیق تعدیل کی تحریک دی گئی۔


اس بات کی مزید وضاحت سورة الحجر میں یوں فرمائی گئی۔
واعبد ربک حتی یاتیک الیقین (الحجر99 )
اپنے رب کی عبادت اس اعتماد اور یقین کے ساتھ کرو کہ تمہیں اس پر پورا یقین ہو، یہ ایک اللہ کی اپنے عبد پر، شاہکار تخلیق پر کمال مہربانی ہے
دوسری جگہ پر اللہ تعالیٰ سورہ النحل میں شہد کے معاملے میں استعمال کا طریقہ اور مزید آگے تحقیق کرکے زیادہ سے زیادہ اس وحی کردہ مکھی (مگس، النحل،Bee ) کے اجزائ، لعاب سے فائدہ اٹھانے کے لیے اکسایا گیا ہے تاکہ انسانیت اس اللہ کے نادر ادویات سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھاسکے، دکھی انسانیت، بیمار انسان شفاءیاب ہوسکے۔
قرآن مجید میں سورة النحل میں فرمایا۔
واوحی ربک الی النحل ان اتخذی من الجبال بیوتاً ومن الشَّجر ومِمَّا یغر شونہ ثمہ کلیُ من کلِ الثمرات فاس


±لُکی سبل ربک ذللایخرجُ من بطُونھا شرابُ مختلف الوَنہُ فیہ شفاءللّناس ان فی ذَلک لایةً لقوم یتفکرون (النحل68-69 )
وہ پہاڑوں، درختوں کی بلندیوں اور چھپروں پر اپنا گھر بنائے پھر وہ ہر قسم کے پھلوں سے رزق حاصل کرے اور اپنے رب کے متعین کردہ راستہ پر چلے، ان کے پیٹوں سے مختلف رنگوں کی رطوبتیں نکلتی ہیں جن میں لوگوں کے لیے شفاءرکھی گئی ہے،یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے نشانیاں ہیں تاکہ لوگ ان پر غور و فکر کرکے فائدہ اٹھائیں

آیت کے خط کشیدہ حصہ پر غور فرمائی تو صورت حال واضح ہوجاتی ہے اور یہ بھی واضح ہوجاتا ہے کہ اس میں بے شمار فائدہ اور ادویہ بنائی جاسکتی ہے۔
شہد: شہد کے معاملے میں رحمت العالمینﷺ کے فرمان کے مطابق شہد کی اہمیت کو اجاگر فرماتے ہوئے حضرت عبداللہ بن مسعودؓ روایت فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ نے فرمایا:
علیکم باشفاءین العسل والقران (ابن ماجہ، مستدرک الحاکم)
تمہارے لیے شفاءکے دو مظہر ہیں، شہد اور قرآن
اب دیکھنا سمجھنا یہ ہے کہ الہامی ہدایات کے مطابق علاج کس طریقے سے اور کس طرح کیا جائے، حضور اکرم ﷺ کی یہ ایک واضح ہدایت ہے، حضرت جابر بن عبداللہؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا:
اذا اصیب الدواءالداءبرءباذن اللہ (احمد۔مسلم)
جس دوائی کے اثرات بیماری کی نوعیت کے مطابق مرتب ہوں تو اللہ کے حکم سے شفاءہوجاتی ہے“۔
اس سے صاف ظاہر ہے کہ انیاءعلیہم السلام کا طریقہ یہی علاج بالضد نہیں بلکہ علاج بالموافق یا بالمثل ہے، یہاں یہ بات واضح کرنا ضروری ہے کہ یہ ہانمین موجود ہومیو پیتھی والا علاج بالمثل نہیں بلکہ اس کی عمدہ ، اعلیٰ اور افضل طریقہ ہے، ہومیو پیتھک پوٹنسی والا طریقہ پورا قابل عمل نہیں ہے اس سے جو ڈیسی مل (Desimal) یا سینٹی مل (Centemal) طریقہ رکھا گیا ہے وہ قیاسی ہے، عملی طور پر صرف طریقے کی حد تک تحلیل و تقلیل کی تصدیق ہوتی ہے، مروج ہوجانے سے نیا طریقہ نکالنے اور اپنانے سے کوئی فائدہ نہیں ہے،ا سی طریقے سے ہی دوائی کو محفوظ، بے ضرر بنانے کا عمل فی الحال ممکن ہے۔


فرمان رسول مقبولﷺ سے یہ بات بھی واضح ہوتی ہے کہ ادویہ کے اثرات بیماری کے مطابق یا موافق مرتب ہوں تو شفاءہوجاتی ہے، بیماری کے نام سے نہیں علامات کے ذریعے سے ہوگا اور وہ بھی انسانی جسم کا علامتی نقشہ یا مجموعہ علامات دوائی کی علاماتی نقشہ یا مجموعے کے مطابق یا موافق ہوگا، تب شفاءہوگی اور یہی ہومیو پیتھک پروونگ کا اصول ہے، علاماتی تجزیاتی، تجرباتی نقشہ ہے اس لیے میں یہی طریقہ انبیاءﷺ کا طریقہ علاج سمجھتا ہوں اور یہی طریقہ ہی بیمار انسان پر بے ضرر دوائی کے عمل کا نتیجہ ہوگا اور یہاں پر یہ بات قابل غور ہے کہ پوٹینسی سے دوائی کی مادیت ختم اور بے ضرر شفائی خواص موجود رہتے ہیں، یا باقی رہ جاتے ہیں، فی الحال یہی ہانیمن کا پروونگز کا طریقہ اور پوٹینسی، جاری رہنا چاہیے جب تک اللہ تعالیٰ کسی بھی مومن ہومیو پیتھک ڈاکٹر ریسچر کو آزمائش پرونگز کا طریقہ القا کردے یا وہ دریافت کرلے، اس ضمن میں میرے ذہن میں چند تجاویز ہیں جن پر عملی تجربہ کر رہا ہوں، ان شاءاللہ ذوالجلال کی مدد سے کسی نتیجے پر پہنچنے کی کوشش کروں گا، نئی تصنیف جو اس طریقہ کو سائنٹیفک کردے، منشاءالٰہی کے مطابق دریافت کا نتیجہ ہوگی میں اسے مدد الٰہی سے کرنے کی کوشش کر رہا ہوں، یہاں یہ بات بھی واضح کردینا ضروری سمجھنا ہوں کہ رحمت عالم ﷺ کے واضح فرمودات اور احکام سے علاج بالضد منشاءالٰہی کے موافق نہیں اس سلسلے میں چند احادیث پیش کرتا ہوں۔
طارق بن سویدؓ الحضرمی اور دوسرے اطباءنے علاج کے لیے انگور کی شراب کے بارے میں دریافت کیا تو نبیﷺ نے فرمایا:
لاشفاءفی الحرام
حرام چیزوں میں شفاءنہیں ہوتی
حرام جانوروں کے گوشت، خون، شراب، منشیات اور زہریلی ادویہ میں شفاءنہیں ہے۔
ان اللہ تعالیٰ خلق الداءوالدوآءفتداو و ولا تنداو وبحرام (طبرانی)
اللہ تعالیٰ نے بیماریاں نازل فرماتے ہوئے ان کا علاج بھی نازل کیا ہے اس لیے علاج کرتے رہنا چاہیے، البتہ حرام چیزوں سے علاج نہ کیا جائے۔
حضرت ابو ہریرہ فرماتے ہیں۔
نھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عن الدوآءالخبیث (نسائی)
رسول اللہ ﷺ نے برے اثرات والی دواوں سے منع کیا ہے“۔
یہ ایک سیدھی سی بات ہے کہ جو بھی علاج کرے گا وہ شفاءکی نیت ہی سے کرے گا لیکن اس باب میں بہت سی ادویہ ایسی ہیں جن کے ذیلی سائیڈ افیکٹس اور ناخوش گوار اثرات ہوتے ہیں۔
حضور ﷺ کے ان فرمودات کے بعد Toxix دوائیوں اور زہریلی دواوں سے شفاءنہ ملے گی، کیا کوئی شبہ باقی رہ جاتا ہے؟ وقتی طور پر ضرور کوئی فائدہ ہوجاتا ہے لیکن مابعد اس کے اثرات صحت کی تباہی کا باعث بنتے ہیں، مرض بڑھ جاتا ہے، تکلیف زیادہ ہوجاتی ہے ، کیا علاج بالموافق کے حق میں یہ واضح اور غیر مبہم دلیل نہیں ہے؟

جاری ہے


 پہلا حصہ یہاں ملاحظہ فرمائیں

تیسرا حصہ یہاں ملاحظہ فرمائیں


 یہ تحریر سید انور فراز صاحب کی ویب سائٹ مسیحا ڈاٹ کام سے لی گئی ہے اور رفاہ عامہ کیلئے شائع کی جارہی ہے   ۔ سید انور فراز 21 سال تک  جاسوسی ڈائجسٹ کے مدیر رہے ہیں۔ ان کی کئی کتب شائع ہو چکی ہیں۔

Benefits of AJWA dates in Urdu part 1

 

Benefits of AJWA dates in Urdu Part 1

عجوا کھجور کے بے شمار فوائد اور ہومیو پیتھک طریق استعمال

سید انور فراز



ہومیو پیتھی بلاشبہ دنیا بھر میں رائج تمام طریق علاج میں منفرد ہے،اس کے بانی ڈاکٹر سیموئل ہنی من سے لے کر آج تک اس نے جتنی ترقی کی ہے اس کی مثال نہیں ملتی، ترقی کا یہ سفر تاحال جاری ہے،آج بھی دنیا کے ہر کونے میں ایسے ماہرین ہومیو پیتھی موجود ہیں جو اس کی ترویج اور ترقی میں مصروف ہیں، روز بہ روز نت نئی ادویات میں اضافہ ہورہا ہے،انسانی صحت و سلامتی کے حوالے سے ٹھوس بنیادوں پر تحقیق و تجربات جاری ہیں،ہمارا ملک پاکستان بھی ہومیو پیتھی کی اس خدمت میں کسی سے پیچھے نہیں ہے، آج کی نشست میں ہم اپنے ملک کے ایک نامور ہومیو پیتھ ڈاکٹر خورشید محمد ملک (ایم ڈی ہومیو جرمنی)کی کتاب ”نادر ہومیوپیتھک“ سے ان کے ذاتی تجربات و تجزیات پیش کریں گے،ڈاکٹر صاحب کا تعلق راجن پور سے ہے اور انھوں نے راجن پور میں رہتے ہوئے ہی تجربات اور تحقیق کا کام کیا ہے،ایک سچے مسلمان کی حیثیت سے انھوں نے سب سے پہلے قرآن کریم میں موجود اشیا ءکو اہمیت دی اور سب سے پہلے ایسی تمام اشیا کو اپنے تجربات اور تحقیق کا مرکز بنایا،وہ لکھتے ہیں ۔

بیماری کیا ہے؟ انسانی جسم کی صحت مند حالت کی بدلی ہوئی صورت کا نام بیماری ہے، اس کے ذرائع مختلف ہوسکتے ہیں، خالق ذوالجلال نے انسان (اشرف المخلوقات) اپنی اس تخلیقی کو بے مثال شاہکار قرار دیتا ہے، باقی تمام کائنات کی مخلوق کو اس کے آگے سرنگوں ہونے کا حکم دیا ، یہ تخلیق ایک بہت پیچیدہ خود کار  زندہ مشین ہے اور اس میں کئی عمل اور اجزاءانسانی عقل کی دریافت اور سمجھ سے باہر ہیں، خاص طور پر روح امر ربی”نفس“ پر جو ہمیشہ زندہ رہنے والی ہے اور اس مشین کی زندگی کا باعث ہے، روح کے سوا دیگر عوامل بھی اسے زندہ اور صحت مند رکھنے کے لیے موجود ہیں۔

بیماری اسی خود کار زندہ مشین کے کسی حصے یا کل کی کارکردگی میں تبدیلی کا نام ہے،چوں کہ اللہ کے خاص اذن سے ، ارادے سے (کن فیکون سے) یہ مشینی انسان دو موتوں اور زندگیوں کے  سے گزرے گا، اس کی تخلیق ایک خاص تقویم سے متعلق ہے، بندھی ہوئی اس لیے اس کی روحانی اور جسمانی تقویمی صحت کے بارے میں بھی خالق کائنات نے اصول وضع کردئیے ہیں اور ان میں بھی اپنے غائب غیر محسوس کارندوں (فرشتوں جن لہروں معلوم نامعلوم کشش عمل در عمل لہروں کرنوں کے ذریعے شکست و ریخت، تخلیقی عمل کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

بیماری: علاج کے عمل کی گتھی بھی اسی کے فرمان، اسی کتاب (دین، زندگی گزارنے کا طریقہ) اور اس کے بھیجے ہوئے پیغمبرﷺ سے سلجھائی جاسکے گی اور سلجھائی جاسکتی ہے،بیماری کے بارے میں حضرت ابی رمثہؓ سے روایت ہے۔(مسند احمد)
حضور ﷺ نے فرمایا:
اللہ الطبیب“ طبیب خود اللہ کی ذات ہے۔
انت الرفیق واللہ الطبیب، مریض کو اطمینان تم دلاو طبیب خود اللہ ہے۔

حضرت ابی سعید ؓ سے روایت ہے کہ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا ”ان اللہ تعالیٰ لم نیزل دآئً الا انزل لہ دوآئً علمہُ من علمہُ وجھلہُ الا السّام وھوَ الموت (ابو داود)

اللہ تعالیٰ نے ایسی کوئی بیماری نہیں اتاری جس کے ساتھ اس کی شفاءبھی اتاری نہ گئی ہو، یہ بات جس نے سمجھ لی وہ جان گیا اور جس نے نہ سمجھی وہ جاہل رہا لیکن ایک بیماری یعنی موت کی دوا نہیں ہے
اسی طرح دوسری جگہ پر رحمت عالمﷺ نے مزید تاکید کے ساتھ اس امر میں ہدایت فرمائی کہ دنیا میں کوئی مرض لا علاج نہیں البتہ دوائی کی تلاش جاری رکھنی چاہیے اور علاج بھی ۔
فرمان ہے۔
حضرت ام الدرداؓ بیان فرماتی ہیں کہ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا۔
ان اللہ تعالی خلق الدآ ءوالدوآءفتداو واولاتتداو وبحرام

اللہ تعالیٰ نے بیماریاں نازل فرماتے ہوئے ان کا علاج بھی نازل کیا ہے اس لیے علاج کرتے رہنا چاہیے ،البتہ حرام چیزوں سے علاج نہ کیا جائے۔
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

الدوآءمن القدر وقد ینفع باذن اللہ تعالیٰ (ابو نعیم۔ طبرانی)
علاج انسان کے مقدر کا حصہ ہے اور اس سے اللہ تعالیٰ کے حکم کے بعد فائدہ ہوتاہے “۔
تو یہ سب کچھ ظاہر کرنے کے لیے لکھا گیا کہ علاج کرنا ضروری ٹھہرا اور اس کے لیے واضح ہدایات انبیاءالسلام سے جاری ہوئیں اور علاج بھی کیا۔
خود اللہ تعالیٰ نے الہام کے ذریعے یعنی توریت،اناجیل اور آخر کار القرآن میں باقاعدہ فرمان جاری کیے، مزید برآں یہ کہ بیماری، دوائی اور علاج کے لیے تحقیق اور تجربات پر غوروفکر کرنے کا حکم دیا، شفاءحاصل کرنے کے لیے اللہ سے امداد اور ہدایت ضروری ہے اور خالق مطلق جو انسانی جیسی شاہکار تخلیق کی راہنمائی” زندگی کے ہر میدان ہر شعبہ میں فرمائی“ اس طرح جسمانی مرض کے لیے بھی اسے اپنے عقل پر صرف محدود سوچ پر نہیں چھوڑ دیا بلکہ آفاقی سوچ عطا فرمادی، فرمان الٰہی ہے اور قرآن مجید اپنے لیے خود فرماتا ہے۔۔
قل ھوا لّذین اٰمنو اھدًی وَّ شفائ۔ حم سجدہ 44.
یہ ان لوگوں کے لیے جو ایمان لائے ہدایت اور شفاءکا سرچشمہ ہے۔
وتنزل من القران ماھو شفاءورحمتہ للمومنین (بنی سرائیل 82 )

قرآن کے ذریعے ہم نے شفاءاور رحمت کو نازل فرمایا، مومنوں کے لیے“۔دوسری جگہ پر فرمان الٰہی کچھ اس طرح سے ہے کہ علاج کے معاملے میں خالق کائنات نے انسانی خود کار مشین کا بھی خالق ہے با صحت چلتے رکھنے کا بھی اپنا ذمہ لیا ہے، البتہ اس کا فرمان ہے کہ عبادت کرو عبادت صرف ”چند وظیفوں یا حرکات کا نام نہیں ہے بلکہ قرآن اور اللہ کی مرضی کے مطابق اس کا مفہوم کچھ یوں ہے کہ ہر معاملے میں اللہ کے فرمانوں کی پیروی کی جائے کیوں کہ وہی مستقل سچائیاں ہیں۔

جاری ہے

حصہ دوم یہاں ملاحظہ فرمائیں

حصہ سوم یہاں ملاحظہ فرمائیں

: نوٹ  

آج سے ہم سید انور فراز کی کچھ تحاریر رفاہ عامہ کے لئے اپنے پیج پر  شائع کرنا شروع کر رہے ہیں ۔ جو کہ ان کی سائٹ مسیحا ڈاٹ کام سے لی گئی ہیں ۔ سید انور فراز 21 سال تک  جاسوسی ڈائجسٹ کے مدیر رہے ہیں۔ ان کی کئی کتب شائع ہو چکی ہیں۔



Saturday, December 7, 2013

Height Gain - Urdu article



چھوٹا قد

قد بڑھانے کے لیے اچھی غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔ جسم کو توانائی اور کیلشیم وٹامن وغیرہ مل سکیں۔ بیس اکیس سال تک قدرتی طور پر قد بڑھ سکتا ہے۔ دودھ زیادہ لیں۔ رس دار پھلوں،سبزیوں،بادام،اخروٹ اور کشمکش کو غذا میں شامل کریں۔ اگر تین کیلوں کا ملک شیک روزانہ پیا جائے تو کافی فرق پڑ جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ لٹکنے کی ورزش کریں۔ دیوار کے ساتھ سیدھے کھڑے ہوکر بالوں کے ساتھ پنسل کا نشان لگائیں۔ اب صبح شام دیوار کے ساتھ کھڑے ہوکر اوپر ہونے کی کوشش کریں۔ پائوں نہ اٹھائیں۔ ایک ماہ بعد دیکھیں۔ کچھ فرق پڑا ہے یا نہیں۔ دوبارہ نشان لگائیں۔ ہومیوپیتھک میں ایسی دوائیاں ہیں جن سے قد بڑھ سکتا ہے۔ اصل میں کیلشیم جسم کے لیے ضروری ہے۔ ہمارے ایک محترم بھائی نے ٹرائوٹ مچھلی کے کانٹوں سے قد بڑھانے کے لیے دوا بنائی۔ جس سے کافی فرق پڑا۔ مگر اب وہ دوا ہی ختم ہوچکی ہے۔ پتہ نہیں کب کانٹے دستیاب ہونگے؟ بیس سال تک وہ قد بڑھنے کا بتاتے ہیں۔ اس سے زیادہ کا نہیں۔ آپ لوگ اللہ کا شکر کریں کہ 5 تک قد ہے اس سے کم نہیں۔ 20 سال تک اگر ہومیو پیتھک دوا سے علاج کردیا جائے تو فرق پڑتا ہے۔ وہ بھی کیلشیم وغیرہ دیتے ہیں۔ آپ لوگ خوراک پر توجہ دیں۔

قد نہ بڑھنے کے اسباب

مختلف وجوہات کے باعث بے نالی غددودوں فعل میں رکاوٹ اور جسم میں کیلشئیم اور جست کی کمی پیدا کرنے والے عناصر ہی چھوٹے قدرہ جانے کے معاملے میں مورو الزام ٹھہرائے جا سکتے ہیں ۔کیلشئیم اور جست کی کمی کا باعث درج ذیل عوامل ہیں ۔
1۔اگر ماں میں کیلشئیم کی کمی ہو تو بچے بھی اسکا شکار ہو جائیں گے ۔
2۔گھروں میں ایلومینئیم کے برتنوں کا استعمال بچوں میں جست کی کمی کا باعث بن جاتا ہے۔
3۔وہ بچے جو بچپن میں ٹائیفائیڈ بخار، خسرہ ، لاکڑہ اور الرجی کا شکار ہوتے ہیں ان میں جست کی کمی واقع ہو جاتی ہے۔
4۔جو بچے جلدی امراض کا شکار رہتے ہیں ان میں جست کی کمی ہوتی ہے۔لہٰذ ا ان بچوں میں قد چھوٹا رہ جانے کے امکانات بہت بڑھ جاتے ہیں ۔
5۔W.H.O کی تحقیق کے مطابق جو بچے پاخانوں کی زیادتی کا شکار رہتے ہیں ان میں جست کی کمی ہوتی ہے بلکہ جست کی کمی سے بچے پاخانوں کی زیادتی کا شکار ہوتے ہیں۔
6۔آج کل مائیں بچپن میں چائے کولا وغیرہ کا عادی بنا دیتی ہیں جس سے جسم کے میں کیلئیشیم اور جست کا اخراج بڑھ جاتا ہے اور بچے قد میں چھوٹے رہ جاتے ہیں

قد بڑھانے کیلئے

وجوہات جو بھی ہوں روزانہ ورزش اور جسمانی حرکات وسکنات سے قد کو بڑھانے کی کوشیش کی جاسکتی ہے جیسے جاگنگ، فٹ بال، کرکٹ کھیلنا، بال پھینکنا اور لٹکنا وغیرہ۔

تیراکی

فری سٹائل میں تیرنا جسم کو ہلکا پھلکا اور ذہنی دباؤ سے آزاد کرتا ہے جوکہ قد کو بڑھنے نہیں دیتا۔ ہفتے میں کم از کم تین مرتبہ ضرور تیراکی کریں۔

ناشتہ میں ساگودانہ کی کھیر صحت اور قد بڑھانے میں بہت مُفید ہے۔

ایک کپ دودھ میں چُٹکی ہلدی ملاکے رات کو سونے سے پہلے پیئیں۔

آدھا کلو اُبلا اور میش کیا ہوا کدو یا لوکی لیں اُس میں دو چائے کے چمچ شہد اور ایک ٹکڑا مصری کا ڈالیں، اِسے ناشتے میں کھائیں۔

روزانہ دن میں دو دفعہ ایک ایک چمچ سیرپ لیں جس میں لیسن موجود ہو۔

ایسی خوراک لیں جس میں وٹامن، کیلشیم، فائبر اور بروٹین زیادہ مقدار میں ہو۔